NEET میں OBC اور EWS طلبا کو ملے گا ریزرویشن
29-7-21
NEET میں OBC اور EWS طلبا کو ملے گا ریزرویشن
نئی دہلی (ایجنسیاں) مرکز کی مودی حکومت نے میڈیکل ایڈمشن کیلئے بڑا فیصلہ کیا ہے۔ سرکار نے او بی سی اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقہ کے طلبا کیلئے ریزرویشن کو منظور کرلیا ہے۔ سرکار نے او بی سی طلبا کو 27 فیصد اور اقتصادی طور پر کمزور طلبا کے لوگوں کیلئے 10 فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے جمعرات کو او بی سی طبقہ اور اقتصادی طور پر کمزور طبقہ کے لوگوں کیلئے ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہے۔وزارت نے 2021-22 سیشن سے اس کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلہ سے تقریباً 5500 طلبا کو فائدہ ملے گا۔ ریزرویشن دینے کے اس فیصلے کا فائدہ ہرسال آل انڈیا کوٹہ اسکیم (اے آئی کیو) کے تحت یوجی اور پی جی میڈیکل / ڈینٹل کورس (ایم بی بی ایس / ایم ڈی / ایم ایس / ڈپلومہ / بی ڈی ایس / ایم ڈی ایس) میں داخلہ لینے والوں کو ملے گا۔ وزارت صحت نے کہا کہ سرکار او بی سی اور ای ڈبلیو ایس طبقہ کے لوگوں کو ریزرویشن دینے کیلئے پابند عہد ہے۔
مرکزی وزارت صحت کے ذریعہ جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو ہوئی ایک میٹنگ میں ہدایت دی تھی کہ متعلقہ مرکزی وزارت طویل عرصے سے زیرالتوامعاملے کا حل نکالے۔ اب تعلیمی سیشن 2021-22 سے ہی ایم بی بی ایس / ایم ڈی / ایم ایس / ڈپلومہ / بی ڈی ایس / ایم ڈی ایس کورسیز میں آل انڈیا کوٹے کے تحت اوبی سی زمرہ کو 27فیصد اور اقتصادی طورپر کمزور زمرے کو10فیصد ریزرویشن ملے گا۔ موجودہ وقت میں تقریباً15فیصد یوجی، 50پی جی، میڈیکل سیٹیں ریاستی سرکاروں کے ذریعہ آل انڈیا کوٹے کے تحت مینج کی جاتی ہیں۔ اس میں ایس سی/ ایس ٹی کیلئے تو سیٹیں محفوظ ہیں، لیکن اوبی سی کیلئے نہیں۔ اوبی سی زمرے کے میڈیکل طلبا کے ذریعہ طویل عرصہ سے اس مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔دراصل معاملہ نے اس وقت طول پکڑ لیا تھا، جب وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے 12 جولائی کو قومی اہلیتی ٹیسٹ یعنی نیٹ 2021 کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس مرتبہ بھی نیٹ امتحانات او بی سی طبقہ کو ریزرویشن دیئے بغیر ہی ہوگا۔ اس کے بعد کئی طلبا تنظیموں نے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دی۔ ساتھ ہی کئی سیاسی پارٹیوں نے بھی ریزرویشن کا مطالبہ کیا۔ معاملہ یہیں نہیں رکا، بلکہ بی جے پی کے کئی لیڈران بھی ریزرویشن کی حمات میں آگئے۔ مرکزی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل اور بھوپیندر یادو نے وزیر اعظم مودی کو میمورنڈم سونپا تھا۔
اے آئی کیو اسکیم کیا ہے؟
آل انڈیا کوٹہ اسکیم 1986 میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد دوسری ریاست کے طلبا کو دیگر ریاستوں میں بھی ریزرویشن کا فائدہ اٹھانے میں اہل بنانا تھا۔ 2008 تک آل انڈیا کوٹہ اسکیم میں کوئی ریزرویشن نہیں تھا، لیکن 2007 میں سپریم کورٹ نے اس اسکیم میں درج فہرست ذات 15فیصداور درج فہرست قبائل کیلئے7.5فیصد ریزرویشن کی شروعات کی تھی۔
ای ڈبلیو ایس کیلئے ریزرویشن:
2019 میں اقتصادی طور پر کمزور طبقہ کے امیدواروں کو 10 فیصد ریزرویشن دینے کیلئے ایک آئینی ترمیم کی گئی تھی۔ اس کے مطابق میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں سیٹیں بڑھائی گئیں، تاکہ غیرریزرویشن طبقہ پر اس کا کوئی اثر نہ پڑے، لیکن اس زمرے کو آل انڈیا کوٹہ اسکیم میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
Comments
Post a Comment