بچے اپنے ماں -باپ کا سہارا بنیں: آنندی بین پٹیل
29-7-2021
بچے اپنے ماں -باپ کا سہارا بنیں: آنندی بین پٹیل
لکھنؤ۔ (راشد خان ندوی)
اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل نے اوریا میں کہا کہ بڑھاپا زندگی کا سچ ہے اور بچے اپنے ماں - باپ کا سہارا بنیں۔ محترمہ پٹیل نے جمعرات کو یہاں موضع آنے پور میں واقع ’مادھو ہیپی اولڈ ایج ہوم ضعیف آشرم‘ کے معائنہ کے دوران یہ بات کہی۔ انھوں نے کہا وہاں رہ رہے ضعیفوں کے مسائل کو جانا اور آشرم چلانے والوں اور انتظامی افسران سے میٹنگ کرکے مسائل کو جلد حل کرنے کی ہدایت دی۔
اس موقع پر گورنر نے کہا کہ بڑھاپا زندگی کی حقیقت ہے۔ زندگی کے اس پڑاؤ میں اپنے ہی سہارا بنتے ہیں۔ اس لئے والدین بچوں کو پڑھاتے ہیں اور زندگی کی صحیح سمت دکھاتے ہیں، تاکہ وہ کنبہ اور سماج کے مددگار بن سکیں، لیکن کچھ بچے بڑے ہونے کے بعد راستہ بھٹک جاتے ہیں جس کے سبب بوڑھے ماں - باپ کے لئے ادھر، اُدھر بھٹکنا پڑتا ہے۔ ہمیں ان کے درد کو سمجھنا چاہئے۔ گورنر نے ضعیف لوگوں کی سہولت کے لئے آشرم کو واشنگ مشین، فریج و سلائی مشین دی۔ انھوں نے اوریا واقع گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹیڈ کے سرگم ہال میں قومی دیہی روزگار مشن اور خودامدادی گروپوں کے ذریعہ پیداوار کی نمائش کا افتتاح کیا۔ خود امدادی گروہ کی خواتین، ترقی یافتہ کاشتکاروں اور زرعی پیداوار سنگٹھن کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس کے بعد انھوں نے تپ دق (ٹی بی) سے متاثر مریضو کو گود لینے والے اداروں کے ذریعہ پیش کئے گئے پرزنٹیشن کو دیکھا۔ مسز پٹیل نے کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کسان نامیاتی کھیتی کے پیداوار تیار کرتے ہیں انھیں منڈی میں مناسب مقام دیا جائے، جس سے کہ کسان اپنا پروکٹ زیادہ سے زیادہ گاہکوں کو بیچ سکیں اور زیادہ سے زیادہ لوگ نامیاتی کھیتی کے پیداوار خرید سکیں اور اور استعمال کرسکیں۔ نامیاتی کھیتی کو فروغ دیا جائے، اس کے لئے حکومت کے ذریعہ متعدد اسمکیمیں چلائی جا رہی ہیں۔
لکھنؤ۔ (راشد خان ندوی)
اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل نے اوریا میں کہا کہ بڑھاپا زندگی کا سچ ہے اور بچے اپنے ماں - باپ کا سہارا بنیں۔ محترمہ پٹیل نے جمعرات کو یہاں موضع آنے پور میں واقع ’مادھو ہیپی اولڈ ایج ہوم ضعیف آشرم‘ کے معائنہ کے دوران یہ بات کہی۔ انھوں نے کہا وہاں رہ رہے ضعیفوں کے مسائل کو جانا اور آشرم چلانے والوں اور انتظامی افسران سے میٹنگ کرکے مسائل کو جلد حل کرنے کی ہدایت دی۔
اس موقع پر گورنر نے کہا کہ بڑھاپا زندگی کی حقیقت ہے۔ زندگی کے اس پڑاؤ میں اپنے ہی سہارا بنتے ہیں۔ اس لئے والدین بچوں کو پڑھاتے ہیں اور زندگی کی صحیح سمت دکھاتے ہیں، تاکہ وہ کنبہ اور سماج کے مددگار بن سکیں، لیکن کچھ بچے بڑے ہونے کے بعد راستہ بھٹک جاتے ہیں جس کے سبب بوڑھے ماں - باپ کے لئے ادھر، اُدھر بھٹکنا پڑتا ہے۔ ہمیں ان کے درد کو سمجھنا چاہئے۔ گورنر نے ضعیف لوگوں کی سہولت کے لئے آشرم کو واشنگ مشین، فریج و سلائی مشین دی۔ انھوں نے اوریا واقع گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹیڈ کے سرگم ہال میں قومی دیہی روزگار مشن اور خودامدادی گروپوں کے ذریعہ پیداوار کی نمائش کا افتتاح کیا۔ خود امدادی گروہ کی خواتین، ترقی یافتہ کاشتکاروں اور زرعی پیداوار سنگٹھن کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس کے بعد انھوں نے تپ دق (ٹی بی) سے متاثر مریضو کو گود لینے والے اداروں کے ذریعہ پیش کئے گئے پرزنٹیشن کو دیکھا۔ مسز پٹیل نے کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کسان نامیاتی کھیتی کے پیداوار تیار کرتے ہیں انھیں منڈی میں مناسب مقام دیا جائے، جس سے کہ کسان اپنا پروکٹ زیادہ سے زیادہ گاہکوں کو بیچ سکیں اور زیادہ سے زیادہ لوگ نامیاتی کھیتی کے پیداوار خرید سکیں اور اور استعمال کرسکیں۔ نامیاتی کھیتی کو فروغ دیا جائے، اس کے لئے حکومت کے ذریعہ متعدد اسمکیمیں چلائی جا رہی ہیں۔
Comments
Post a Comment