Posts

Showing posts from November, 2019

محمد راشد خان ندوی mohd rashid khan nadwi

Image

کب تک رلاتی رہے گی پیاز/ محمد راشد خان ندوی, kab tak rulati rahegi pyaz

Image
publish in sahara urdu 25-11-2019 کب تک رلاتی رہے گی پیاز محمد راشد خان ندوی روٹی، کپڑا، مکان اور علاج انسانوں کی بنیادی سہولیات میں شامل ہے لیکن آج ان چاروں چیزوں کا حصول سب سے مشکل ہوگیا ہے۔ اب سے تقریباً 6 برس قبل ’کانگریس مکت بھارت‘ کا نعرہ دے کر پارلیمانی الیکشن میں تاریخی جیت درج کرنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی نے عوام کو لبھانے کے لئے جو سب سے بڑا نعرہ دیا تھا وہ مہنگائی کم کرنے کا تھا۔ کانگریس کے دور حکومت میں سبزیوں کی مہنگائی بڑھنے پر بی جے پی کی قومی سطح کی خواتین لیڈران پیاز کا ہار پہن مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آتی تھیں لیکن بھاجپا کی پوری اکثریت کے ساتھ حکومت بننے پر مہنگائی کم ہونے کی بجائے بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ پہلا پانچ سالہ اقتدار تو یہ کہتے ہوئے گزر گیا کہ کانگریس نے ملک کا اتنا برا حال کردیا ہے کہ اسے پٹری پر لانے میں کافی وقت لگے گا جس پر عوام نے بھروسہ کرکے پھر سے بی جے پی کو پانچ سال کے لئے اقتدار سونپ دیا۔ لیکن مہنگائی ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔ دیگر چیزیں جو مہنگی ہو رہی ہیں وہ اپنی جگہ، روزہ مرہ استعمال کی جانے والی سبزیاں بھی عام آدمی کے دسترس سے ...

rashid khan nadwi, mohd rashid khan nadwi, محمد راشد خان ندوی، راشد خان ندوی

Image
محمد راشد خان ندوی

کارواں گزر گیا غبار دیکھتے رہے راشد خان ندوی, KarwaN Guzar Gya Ghubar Dekhte Rahe, Rashid Khan Nadwi

Image
Published in Sahara Urdu Daily 11-11-2019 کارواں گزر گیا غبار دیکھتے رہے محمد راشد خان ندوی پولیس فورس کے فلیگ مارچ، مارک ڈرل اور امن و امان برقرار رکھنے کی اپیلوں کی کارروائی کئی ہفتوں سے چل رہی تھیں۔ اجودھیا تو چھاونی میں تبدیل کر دی گئی تھی، کوئی شہر، قصبہ، یہاں تک کہ بہت سے مواضعات میں بھی پولیس کا گشت مسلسل جاری تھی۔ دور دراز کے بعد بعض مواضعات سے یہاں تک خبریں تھیں کہ دو پولیس اہلکار گشت پر آتیہیں، ان کے جانے کے تھوڑی ہی دیر بعد پھر دو اہلکار پہنچتے ہیں اور یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔ انتظامیہ کی مستعدی کا یہ عالم تھا کہ مساجد کے ائمہ کرام کے ساتھ میٹنگیں کی گئی، جس کے نتیجے میں جمعہ کی نمازوں کے بعد امن و امان برقرار رکھنے اور صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیلیں جاری کی گئیں۔ ایک سوال لوگ ضرور کر رہے تھے کہ یہ اپیلیں صرف مساجد سے ہی کیوں جاری کی جا رہی ہیں، امن و امان کی میٹنگیں صرف علماء کے ساتھ ہی کیوں کی جا رہی ہیں، معاملہ تو دو فریقوں کا ہے تو اپیلیں بھی ہر طرف سے جاری ہونی چاہئے لیکن یہ سوال اس وقت بے معنی ہوگیا جب دوسرے فریق کی طرف سے بھی امن و امان قائم رکھنے اور صب...